۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
اسلامی انقلاب کے بعض امتیازی نقوش

حوز/ آج دنیا کا ہر انسان معنویت و روحانیت کے لئے تشنہ ہے، عدل و انصاف کے قیام کے لئے انسانیت بلک رہی ہے، ضرورت آج اس بات کی ہے کہ دنیا کے تمام انسان اپنے لئے ایسے نظام کو نمونہ عمل بنائیں جسکی بنیاد معنویت اور عدل و انصاف پر قائم ہو۔

تحریر: حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید عباس مھدی حسنی

حوزہ نیوز ایجنسی | جب ہم اسلامی انقلاب کا دیگر غیر اسلامی انقلابات سے موازنہ اور مقائسہ کرتے ہیں تو بہت سے امتیازات نکھر کر سامنے آتے ہیں جن میں سر دست بعض امتیازات کی طرف اشارہ کرنا  مقصود ہے:

1-معنویت: اس الہی انقلاب کا  ایک اہم امتیاز معنویت اور روحانیت ہے اس بات کا اندازہ کسی حد تک اس عظیم انقلاب کے قائد امام خمینی رہ کے بیانات اور عوام کے نعروں وغیرہ سے لگایا جا سکتا ہے، اس معنوی انقلاب میں  مسجدوں اور امام بارگاہوں کا بہت اہم نقش رہا ہے جو کہ عدیم المثال ہے۔

البتہ اس انقلاب کے معنوی اور روحانی ہونے کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ اس میں مادیت کو پوری طرح نظر انداز کر دیا گیا ہو نہیں بلکہ اس انقلاب کا مقصد انسان کے جسمانی اور روحانی دونوں پہلوؤں کی ضروریات کو مد نظر رکھنا ہے  مادی امور ھدف نہیں بلکہ وسیلہ ہیں-دنیا آخرت کی کھیتی ہے۔ آخرت کا راستہ دنیا سے ہو کر گزرتا ہے۔

2-عدل و انصاف کا قیام: مذکورہ امر  کی ضرورت کا اندازہ شاہ ایران کے زمانے کے حالات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب ہر طرف ظلم و بربریت کا دور دورہ تھا قومی سرمایہ شاہ کی عیاشیوں اور اسلام دشمن سازشوں پہ خرچ ہو رہا تھا اور مختلف انداز میں لوگوں کے حقوق ضائع کئے جا رہے تھے اسلامی اور انسانی اقدار  پامال ہو رہی تھیں ہر بیدار مغز اور انصاف پسند  ضمیر کی پکار عدل و انصاف کا قیام تھی ایسے حالات میں امام خمینی رہ نے دبے کچلے اور ستمدیدہ لوگوں کی مسیحائی کی-فرعون وقت کے سامنے موسوی کردار ادا کیا اور نمرود زمانہ کے مقابلہ میں ابراہیمی سیرت پر عمل پیرا ہو کر بتان وقت سے نبرد آزما ہو گئے۔ آپکی للہیت کے سبب ہر گام پر نصرت الہی آپکے شامل حال رہی اور آج سے 41 سال پہلے اللہ نے آپ کو اسلامی جمہوریہ کی شکل میں  ایک نایاب تحفہ  عطا فرمایا-

آج دنیا کا ہر انسان معنویت و روحانیت کے لئے تشنہ ہے، عدل و انصاف کے قیام کے لئے انسانیت بلک رہی ہے، ضرورت آج اس بات کی ہے کہ دنیا کے تمام انسان اپنے لئے ایسے نظام کو نمونہ عمل بنائیں جسکی بنیاد معنویت اور عدل و انصاف پر قائم ہو۔ انھیں چاہئے کہ اپنے ملک اور خطہ میں ظلم اور ظالم کے خلاف آواز بلند کریں۔ انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب امام خمینی رہ کے بدست آنے والا یہ اسلامی انقلاب' محافظ  انقلاب رہبر معظم امام خامنہ ای کے ذریعہ اسکے حقیقی وارث حجت خدا  فرزند زہراء حضرت ولی عصر ارواحنا فداہ  کے دست مبارک می پہونچ کر ایک عالمی انقلاب میں تبدیل ہوگا اور دنیا عدل و انصاف سے اس طرح بھر جائے گی جس طرح ظلم و جور سے بھری ہوگی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .